پِلاک ایک پنجابی ادارہ ۔۔۔ جس میں پنجابیوں کے ٹیکس کی رقم سے اتنی رقم بھی نہیں خرچی جاتی کہ اس ادارے سے پنجابی ادب / ساہت کے لیئے کوئی قابل ذکر کام ہو سکے
پاکستان پنجابی ادبی بورڈ بھی پنجابیوں کا وہ ادارہ ہے جسے پنجاب پنجابی پنجابیت کے دشمن لعنتی پشتون افغانی ، بلوچ کردستانی اور اتر پردیشی حرامی تباہی کے دہانے پر لے جا چکے ہیں
پِلاک کو بچانے کے لیئے پنجابی سیاسی جماعت نے سیرت چیمہ صاحبہ (صدر یونینسٹ پارٹی) کے ساتھ ساتھ جمیل پال صاحب اور بھٹہ صاحب سمیت کئی پنجابی سیوک تجویز کیئے ہیں کہ جن سے امید ہے کہ وہ پنجابی قوم کے ادب کی درست طریقہ سے حفاظت کریں گے
اسی سلسلہ میں دیگر کئی اہم پنجابی قومی مسائل جیسے کہ مہنگا ترین یونٹ ، مہنگا ترین پیٹرول ، پنجابیوں کے خلاف بدترین ظالمانہ لیگی پِپلی یوتھی ٹیکس ، مہنگائی ، بیروزگاری ، 6 کروڑ پنجابی خط غربت سے نیچے ، 1 کروڑ 17 لاکھ پنجابی بچے ابتدائی تعلیم سے محروم ، پنجابی طلباء کی کالج یونیورسٹی میں حق تلفیاں ، پنجابی کسانوں پر ظلم و تعدی سمیت سینکڑوں مسائل پر پنجابی دھرنا ہو گا
حق دو پنجاب کو کے عنوان کے تحت یونینسٹ مہم🇰🇮